بیٹی کے بستر کا خوفناک راز

ہر ماں کے لیے اپنی اولاد کی صحت سب سے اہم ہوتی ہے۔ میری بھی ایک 11 سال کی بیٹی ہے، جو ہر صبح اُٹھت لن کر چلتی تھی۔ میں سمجھتی تھی شاید نیند میں ٹانگ دب جاتی ہوگی، اسی لیے اکثر میں اسے اسکول سے چھٹی کروا دیتی۔ چند دن تو یہ بات معمول لگی، لیکن پھر یہ روز کا معاملہ بن گیا۔

سکول ٹیچر کی حیران کن بات

ایک دن مجھے اسکول سے فون آیا۔ ٹیچر نے مجھے بلا کر نہایت سنجیدگی سے کہا:

“آج رات بیٹی کے بستر پر آپ خود سو کر دیکھیں، مسئلہ خود سمجھ آ جائے گا۔”

ان کی بات میرے دل میں گھر کر گئی۔ میں سوچتی رہی، آخر ایک بستر میں کیا ہو سکتا ہے؟ مگر پھر بھی میں نے ان کی ہدایت پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا۔

رات کا خوفناک تجربہ

اس رات میں بیٹی کے بستر پر لیٹ گئی۔ تقریباً پانچ منٹ ہی ہوئے تھے کہ اچانک میرے جسم میں ایک ٹھنڈی لہر سی اتری۔ ایسا محسوس ہوا جیسے کسی نے میرے پیروں کو سختی سے پکڑ کر زور سے کھینچا ہو۔

میں ہلنا چاہتی تھی، مگر جیسے جسم بے جان ہو گیا ہو۔

کمرے کی لائٹ بغیر بجلی کے آن آف ہونے لگی۔ دل کی دھڑکن تیز ہوتی گئی۔ پھر ایک آواز سنائی دی، اتنی قریب جیسے کوئی میرے بالکل پاس بیٹھا ہو:

“یہ بستر ہمارا ہے!”

میری سانسیں رک گئیں۔ میں نے خوف سے پوچھا:

“کون ہو تم…؟”

جواب آیا:

“ہر رات تمہاری بیٹی کے ساتھ کھیل کھیلتے ہیں…”

اسی لمحے بستر ایک جھٹکے سے دیوار کی طرف سرکنے لگا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی مجھے گھسیٹ کر لے جانا چاہتا ہو۔

بیٹی نے سارا راز کھول دیا

دروازہ زور سے کھلا اور میری بیٹی کمرے میں آئی۔ اس نے مجھے دیکھا اور پرسکون لہجے میں کہا:

“امی… آپ نے پیروں والی آواز سن لی، نا؟”

اس کی آنکھوں میں خوف نہیں، بلکہ عادت تھی… جیسے وہ یہ سب روز جھیلتی ہو۔

حقیقت کا کڑوا لمحہ

اگلی صبح جب میں جاگی تو میری ٹانگ پر بالکل وہی نیلا نشان تھا جو روز میری بیٹی کے پیروں پر ہوتا تھا۔

تب مجھے احساس ہوا کہ مسئلہ درد یا نیند کا نہیں…
بلکہ اس بستر میں کوئی ایسا راز چھپا ہے جسے سمجھنے کے لیے ایک رات کافی نہیں۔



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Facebook Twitter Instagram Linkedin Youtube